سرکاری میڈیا کے سی این اے نے اتوار کو اطلاع دی کہ شمالی کوریا نے ہفتے کے روز ایک اسٹریٹجک کروز میزائل کا تجربہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق، ملک کے رہنما کم جونگ اُن نے اس ٹیسٹ کی نگرانی کی، جس نے اسے "اہم ہتھیاروں کے نظام” کے ٹیسٹ فائر کے طور پر بیان کیا۔
کے سی این اے نے رپورٹ کیا کہ پانی کے اندر سے سطح تک مار کرنے والے اسٹریٹجک کروز میزائلوں نے 1,500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور 7,507 اور 7,511 سیکنڈ کے درمیان اپنے اہداف کو نشانہ بنانے سے پہلے پرواز کی۔
اتوار کو KCNA کی ایک الگ رپورٹ میں، شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے امریکہ کے خلاف "سخت ترین جوابی کارروائی” کا عزم ظاہر کیا جب تک کہ واشنگٹن پیانگ یانگ کی خودمختاری سے "انکار” کرتا ہے۔
KCNA کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں وزارت نے کہا کہ جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان فوجی اتحاد اور مشترکہ مشقیں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ذمہ دار ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ٹرمپ کے پہلے دور میں دونوں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ بننے کے بعد وہ کم سے دوبارہ رابطہ کریں گے۔
کم کے حوالے سے کہا گیا کہ شمالی کوریا کی جنگی روک تھام کے ذرائع کو "زیادہ اچھی طرح سے مکمل کیا جا رہا ہے،” جبکہ رہنما نے فوج کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔
"کِم جونگ اُن نے اس بات کی تصدیق کی کہ DPRK ہمیشہ مضبوط کوششیں کرے گا… مستقبل میں زیادہ طاقتور فوجی قوت کی بنیاد پر پائیدار اور دیرپا امن اور استحکام کے دفاع کے لیے اپنے اہم مشن اور فرض کو انجام دے گا۔”
DPRK کا مطلب ہے شمالی کوریا کا سرکاری نام، جمہوری عوامی جمہوریہ کوریا۔
دن کے آخر میں ایک بیان میں، جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ شمالی کوریا نے ہفتے کے روز شام 4 بجے (0700 GMT) کے قریب اندرون ملک سے مغربی ساحل کے پانیوں کی طرف متعدد کروز میزائل داغے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ میزائل کا تجربہ بدلتے ہوئے علاقائی حفاظتی حالات کے مطابق ممکنہ دشمنوں کے خلاف قومی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے منصوبوں کا حصہ ہے۔
اس مہینے کے شروع میں، شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی تھی کہ کم نے ایک نئے انٹرمیڈیٹ رینج ہائپرسونک بیلسٹک میزائل (IRBM) کے کامیاب تجربے کی نگرانی کی۔