Organic Hits

شمال مغربی پاکستان میں چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔

حکام نے بتایا کہ منگل کو علی الصبح پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔

یہ حملہ ضلع شانگلہ کی تحصیل چکسر میں گننگر پولیس چوکی پر ہوا، جہاں حملہ آوروں نے ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر سمیت بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

حملے میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد حسن اور ہیڈ کانسٹیبل نثار احمد شہید ہو گئے۔ حملے کی وجہ سے چوکی کی عمارت گرنے سے تین دیگر اہلکار پوسٹ کلرک ارشد اقبال، کانسٹیبل ارشد خان اور کانسٹیبل رفعت زخمی ہو گئے، ایک اہلکار ملبے میں دب گیا۔

مقامی باشندوں اور قریبی ڈنڈائی اسٹیشن سے پولیس نے زخمیوں کو علاج کے لیے بٹگرام کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا۔

حملے کی جگہ قراقرم ہائی وے اور دریائے سندھ کے قریب ایک دور دراز علاقے میں واقع ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

خیبرپختونخوا میں ابتر صورتحال

یہ حملہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان ہوا ہے، پیر کو دو الگ الگ واقعات کے بعد جہاں عسکریت پسندوں نے ایک پولیس افسر کو گولی مار کر ہلاک اور دوسرے کو اس وقت زخمی کر دیا جب وہ پولیو کے قطرے پلانے والوں کی حفاظت کر رہے تھے۔

وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق، خطے میں گزشتہ 10 مہینوں میں ملک کے 1,566 دہشت گردی کے واقعات میں سے 948 واقعات ہوئے، جن کے نتیجے میں 583 افراد ہلاک ہوئے۔

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 2022 میں حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی کے معاہدے کو ختم کرنے کے بعد سے پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔

اس مضمون کو شیئر کریں