وزیر اعظم شہباز شریف نے شرح سود میں مزید کمی کی گنجائش کے باوجود ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیے دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں خطاب کرتے ہوئے، شریف نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران شرح سود میں 22 فیصد سے 13 فیصد تک کمی کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ شرح سود میں 800 بیسز پوائنٹس کی کمی ہو لیکن معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے احتیاط اور سمجھداری کی پالیسیاں ضروری ہیں۔
انہوں نے اعلیٰ ٹیکس نظاموں اور شرح سود کے تحت صنعتوں کو درپیش چیلنجوں کو تسلیم کیا اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے معاشی اشاریوں کو بہتر بنانے کے لیے بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے بچنے اور ترقی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران محصولات کی وصولی نے PKR 400 بلین کا ڈیلٹا ظاہر کیا، جس میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب IMF کے 10.6 فیصد کے ہدف سے بڑھ کر 10.8 فیصد تک پہنچ گیا۔
شریف نے تاجر رہنمائوں کو نئی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور معاشی سائیکل کو بڑھانے کے لیے ٹھوس تجاویز کے ساتھ اسلام آباد کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیپٹل مارکیٹ کو ترقی دینے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔
اورنگزیب نے سرمایہ کاروں کی تعداد میں 300,000 سے 365,000 تک اضافے کو نوٹ کیا لیکن مارکیٹ کی مزید ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کارپوریٹ ٹیکس کے قوانین پر یقین کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی بجٹ سے پہلے ٹیکسوں کو منظم کرنے کے اقدامات پر زور دیا۔
ڈار نے پاکستان کے معدنی وسائل کو حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جن کی مالیت ٹریلین ڈالر ہے۔ انہوں نے 500 ملین ڈالر مالیت کے یورو بانڈ فلوٹیشن کی ماضی کی کامیابی کو یاد کیا، جس میں سات گنا زیادہ سبسکرپشن دیکھنے میں آئی جب سٹاک مارکیٹ کی قیمت 100 بلین ڈالر تھی، جو اب تقریباً آدھی رہ گئی ہے۔
ڈار نے بانڈ کے اجراء اور دیگر مالیاتی مصنوعات کے ذریعے کیپٹل مارکیٹ کا سائز بڑھانے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔
وزیراعظم شہبازشریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے جہاں ان کی وزیراعلیٰ سندھ اور تاجر برادری سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔ کراچی کے فیصل ایئر بیس پہنچنے پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا۔
اپنے دورے کے دوران، وزیراعظم کراچی پورٹ ٹرسٹ میں ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل کا دورہ کریں گے، وہاں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کا افتتاح کریں گے، جس کا مقصد کسٹم کلیئرنس میں شفافیت لانا ہے۔ رپورٹ