پاکستان کے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے منگل کو کہا کہ وفاقی کابینہ نے ریکوڈک کان کنی کے منصوبے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ ابھی تک کسی معاہدے کی منظوری نہیں دی ہے، لیکن بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے ان افواہوں کی تردید کی کہ سعودی عرب اس منصوبے میں حصص خرید رہا ہے۔
ملک نے واضح کیا کہ ابھی تک کوئی تفصیلات طے نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی وفاقی کابینہ کی طرف سے کوئی باقاعدہ معاہدہ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ پاکستان کی وفاقی کابینہ نے ریکوڈک کان کنی کے منصوبے کے 15 فیصد حصص سعودی عرب کو 540 ملین ڈالر میں فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
حصص دو مرحلوں میں منتقل کیے جائیں گے: پہلے مرحلے میں 10% حصص کے لیے $330 ملین اور دوسرے مرحلے میں 5% حصص کے لیے $210 ملین۔
ریکوڈک منصوبہ دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک ہے، جو پاکستان کے لیے اہم اقتصادی مواقع پیش کرتا ہے۔
ملک نے یہ بھی بتایا کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیے گئے وعدوں کے مطابق گیس کی قیمتوں کو ایڈجسٹ کرنے پر کام کر رہی ہے۔