پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) چار سال کے وقفے کے بعد پیرس کے لیے پروازیں شروع کرے گی۔
ایئر لائنز کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے تصدیق کی کہ پی آئی اے 10 جنوری 2025 سے پیرس کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرے گی۔
ایئر لائن جلد ہی پیرس کے لیے بوئنگ 777 کی اپنی منصوبہ بند پرواز کے لیے بکنگ شروع کر دے گی۔
PIA کی یورپی یونین میں پرواز کی اجازت جون 2020 میں روک دی گئی تھی کیونکہ پاکستان کی بین الاقوامی ہوا بازی کے معیارات پر پورا اترنے کی صلاحیت کے بارے میں خدشات تھے۔ یہ ایک طیارے کے حادثے میں 97 افراد کی ہلاکت کے بعد ہوا، جس کے نتیجے میں پائلٹس کے لائسنس کے بارے میں تحقیقات شروع ہو گئیں۔
یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی اور برطانیہ نے اس مسئلے کی وجہ سے پی آئی اے کو اپنے علاقے میں کام کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔
پی آئی اے برطانیہ کے محکمہ ٹرانسپورٹ (DfT) سے دوبارہ برطانیہ جانے کی اجازت طلب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اگر DfT راضی ہو جائے تو PIA کا مقصد لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنا ہے۔
رائٹرز کے مطابق، پابندی سے پی آئی اے کو ہر سال 40 ارب روپے (144 ملین ڈالر) کا نقصان ہوتا ہے۔ پی آئی اے کے پاس پاکستان کی ڈومیسٹک فلائٹ مارکیٹ کا 23 فیصد حصہ ہے لیکن وہ مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کا مقابلہ نہیں کر سکتی، جن کی براہ راست پروازوں کی کمی کی وجہ سے 60 فیصد ہے، حالانکہ پی آئی اے کے 87 ممالک کے ساتھ معاہدے اور لینڈنگ کے اہم مقامات ہیں۔
پی آئی اے کی نجکاری کی پاکستان کی کوشش ناکام ہوگئی کیونکہ اسے صرف ایک کم پیشکش ملی۔