حکام نے اتوار کے روز جنوب مشرقی برازیل میں ہفتے کے آخر میں ہونے والے ایک بس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 41 تک پہنچائی جسے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے "خوفناک سانحہ” قرار دیا۔
یہ تعداد ہفتے کے روز حادثے کے بعد اعلان کردہ 38 اموات سے زیادہ تھی، جب فیڈرل ہائی وے پولیس نے اسے 2007 کے بعد سے ملکی شاہراہوں پر ہونے والا بدترین حادثہ قرار دیا۔
سول پولیس نے اتوار کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاست میناس گیریس میں کان کنی کے شہر تیوفیلو اوٹونی کے قریب جائے حادثہ سے "41 لاشیں” نکال لی گئی ہیں۔
یہ بس جنوب مشرق میں واقع ساؤ پالو سے شمال مشرقی ریاست باہیا جا رہی تھی، جب وفاقی پولیس نے بتایا کہ گرینائٹ کا ایک بڑا بلاک بظاہر مخالف سمت میں سفر کرنے والے ٹرک سے گرا اور بس سے ٹکرا گئی۔
میناس گیریس فائر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ ہینڈ آؤٹ تصویر میں 21 دسمبر 2024 کو برازیل کے میناس گیریس ریاست کے ٹیوفیلو اوٹونی میں ایک حادثے کی جگہ پر فائر فائٹرز اور دیگر امدادی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔اے ایف پی
اس کے بعد آنے والے ملبے کے دوران بس میں آگ لگ گئی۔
امدادی کارکنوں کو آگ بجھانے، ملبے کو صاف کرنے اور تمام متاثرین کو نکالنے میں کئی گھنٹے لگے۔
حکام نے بتایا کہ مرنے والوں میں بس ڈرائیور اور کم از کم ایک بچہ شامل ہے۔
ملٹری پولیس نے بتایا کہ ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا، اس نے مزید کہا کہ اس کا لائسنس دو سال قبل معطل کر دیا گیا تھا۔
لولا نے سوشل میڈیا پر "اس خوفناک سانحے میں بچ جانے والوں کی صحت یابی” کے لیے دعا کی اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔
شمال مشرقی ریاست الاگواس میں گزشتہ ماہ ایک حادثے میں 17 افراد ہلاک ہوئے جب ایک بس ایک دور دراز پہاڑی سڑک پر کھائی میں گر گئی۔