لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے ہفتے کے روز دمشق کے دورے کے دوران کہا کہ لبنان اور شام نے اپنی زمینی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور زمینی اور سمندری حدود کی وضاحت پر تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ دورہ 15 سالوں میں لبنانی وزیر اعظم کا شام کا پہلا دورہ تھا۔ میقاتی نے شام کے ڈی فیکٹو لیڈر احمد الشعراء کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں اسمگلنگ، سرحدی حفاظت اور لبنانی بینکوں میں شام کے ذخائر سمیت دیگر مسائل پر بات کی۔
لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے 11 جنوری کو شام کے شہر دمشق میں شام کے ڈی فیکٹو لیڈر احمد الشعراء سے ملاقات کی۔Reuetr
دونوں ممالک نے ان مسائل سے نمٹنے اور تعاون بڑھانے کے لیے مشترکہ کمیٹیاں قائم کرنے پر اتفاق کیا۔
الشارع نے کہا، "کمیٹیاں مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے اور باہمی تعاون فراہم کرنے کے لیے کام کریں گی۔”
یہ دورہ لبنان کے نو منتخب صدر جوزف عون کی جانب سے شام کے ساتھ "سنجیدہ اور منصفانہ مذاکرات” پر زور دینے کے بعد ہوا ہے، اور اسے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک تاریخی موقع قرار دیا ہے۔
لبنان پر شام کا اثر و رسوخ طویل عرصے سے تنازعہ کا شکار رہا ہے۔ تقریباً تین دہائیوں تک، شام نے لبنان میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھی، لبنانی شہریوں کی وسیع مخالفت کے بعد 2005 میں دستبردار ہو گیا۔
میکاتی کا دورہ دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں ممکنہ تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے، جو تاریخی طور پر سیاسی اور اقتصادی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔